سچ خبریں: 467 دن کی جنگ کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے اعلان سے اسرائیلی حلقوں میں شدید مایوسی اور غصہ پایا جاتا ہے۔
ایک ایسی جنگ جو حماس کی تباہی کا باعث نہیں بنی اور قابض فوج کے غصے کا ثبوت یہ ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی اور توپ خانے سے حملے آج بھی جاری ہیں۔
اس حوالے سے Yedioth Ahronoth کے عسکری تجزیہ کار Yossi Yehoshua نے اسرائیل کے I24 نیوز چینل کو بتایا کہ 15 ماہ کی جنگ کے بعد نیتن یاہو کو سیاسی طور پر شکست ہوئی، فوج اور اس کے چیف آف سٹاف ہزتزی ہلوی کو عسکری طور پر شکست ہوئی۔
اسرائیلی قابض فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے بھی حکومت کے چینل 14 کو بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ ہم نے جنگ میں جو کچھ کیا وہ ضائع ہو گیا۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے بھی جمعرات کی صبح غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کی شقوں پر تنقید کی۔ ہرزوگ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ بہت سے چیلنجوں کے ساتھ آئے گا، اور ہمیں اپنے سیکورٹی مفادات کے حصول اور اپنے تمام شہریوں کے دفاع پر اصرار کرنا چاہیے۔