سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ مزاحمتی تحریک کی پیش رفت کو دیکھ کر صیہونی حکومت بحران کا شکار ہو گئی ہے۔
المیادین ٹی وی نے بدھ کو رپورٹ دی کہ تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے مشرقی نابلس پر صیہونیوں کے حملے پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت ، استقامتی محاذ کے فروغ پانے سے بحران کا شکارہوگئی ہے اور اسی بنا پر اس نے ملت فلسطین کو تکلیف و اذیت پہنچانا شروع کردی ہے، لیکن وہ ہرگز اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوگی۔
حازم قاسم نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ہم نے صیہونی حکومت کے اندازوں کو ناکام بنا دیا ہے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت سمجھ گئی ہے کہ اس تاریخی مرحلے میں استقامت کی کارکردگی بڑھنے سے اس کی پوزیشن کمزور ہو گئی ہے،تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ غزہ ، مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں کی حمایت کے لئے قومی کمیٹی تشکیل دینے کی تیاری کررہا ہے۔
یادرہے کہ غرب اردن کے مختلف علاقوں میں گذشتہ کئی دنوں سے فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے،مشرقی نابلس کے بلاتا کیمپ پرغاصب صیہونی حکومت کے سکیورٹی اہلکاروں کی یلغار کے بعد تین فلسطینی ، صیہونیوں کی فائرنگ کا نشانہ بن کرشہید ہوگئے جبکہ چھے افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیر کو بھی صیہونیوں نے بیت لحم ، الخلیل ، طوباس ، یطا ، عنیتا، طولکرم ، رام اللہ اور مراح رباح میں بارہ فلسطینیوں کوگرفتارکرلیا تھا۔
واضح رہے کہ صیہونی اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے حصول کے لئے ہر روز فلسطین کے مختلف علاقوں پریلغار کرکے فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیتے ہیں یا گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیتے ہیں،ادھراطلاعات ہیں کہ صیہونی حکومت غرب اردن کے شہر الخلیل کے جنوبی علاقے میں فلسطینیوں کے نو اسکولوں کو منہدم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جنوبی الخلیل میں فلسطینیوں کی حامی کمیٹی کے کوارڈی نیٹر فواد العمر نے پیر کو کہا کہ شعب البطم دیہات کے پرائمری اسکول کو جس میں پچاس فلسطینی بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، صیہونی حکومت کے ہاتھوں ڈھائے جانے کا خطرہ درپیش ہے،العمور نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت نے اس اسکول کے ساتھ ہی فلسطینیوں کے آٹھ دیگر اسکولوں کومنہدم یا بند کرنے کی دھمکی دی ہے اور الٹی میٹم بھی جاری کردیا ہے۔