سچ خبریں:مراکش ورلڈ کپ میں اپنی شاندار کامیابی کو مغربی صحراؤں کے مسئلے کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 2025 میں افریقہ کپ اور 2030 میں عالمی کپ کی میزبانی جیتنے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔
رائے الیوم تجزیاتی نیوز سائٹ نے مراکش کے دارالحکومت رباط کے تجزیہ کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مراکش عالمی کپ میں اپنی کامیابی سے دنیا کی حیرت کو سفارتی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے،اس طرح وہ افریقی فٹ بال میں بہتر مقام حاصل کر سکتا ہے اور ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
یہ رپورٹ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مغربی صحراؤں کے مسئلے میں طویل المدتی تنازعے کے سلسلہ میں اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے اس کامیابی سے فائدہ اٹھانا مغرب کے دوسرے مقاصد میں سے ایک ہے جب کہ پولیساریو فرنٹ الجزائر کی حمایت سے آزادی کا خواہاں ہے۔
اس نیوز سائٹ کے مطابق، مراکش کا قطر میں ہونے والے 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہلی افریقی ٹیم کے طور پر کوالیفائی کرنا اور پورے مشرق وسطیٰ اور افریقی براعظم میں اس ملک کا پرچم بلند کرنے نے مراکش کے لیے یہ موقع فراہم کیا ہے۔
رپورٹ میں رائے الیوم نے مراکش فٹبال فیڈریشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ورلڈ کپ کے موجودہ ماحول سے فائدہ اٹھانے سے مراکش کو 2025 میں افریقن کپ آف نیشنز اور 2030 میں ورلڈ کپ کی میزبانی کے اپنے امکانات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
اس ذریعے نے کہا کہ مراکش کے پاس ان کپوں کی میزبانی کے لیے ضروری اسٹیڈیم اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اور 2022 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مقابلوں میں پہلی افریقی ٹیم کے طور پر اس ملک کی قومی ٹیم کی موجودگی بھی اس ٹیم کو کافی مقبولیت حاصل کرنے کا سبب بنا ہے۔