سچ خبریں:یوکرین کے صدر نے ایک امریکی ٹیلی ویژن چینل کو دینےجانے والے انٹرویو میں اعلان کیا کہ وہ طویل عرصے سے یوکرین میں شامل ہونے سے گریزاں تھے کیونکہ نیٹو نے انہیں اتحاد میں شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
امریکی اے بی سی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ نیٹو میں شمولیت میں دلچسپی کھو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ نیٹو کے معاملے میں، میں نے اس میں شامل ہونے کی دلچسپی اس وقت کھو دی جب ہمیں یہ محسوس ہوا کہ نیٹو یوکرین کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اس لیے کہ یہ اتحاد روس کے ساتھ تصادم سے ڈرتاہے۔
زیلنسکی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کیف برسلز کے پیر نہیں پکڑے گا اور اس کے لیے بھیک نہیں مانگے گا، انہوں نے پہلے کریمیا اور ڈونباس جمہوریہ کو تسلیم کرنے کے امکان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اس پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں اور اس بات پر متفق ہو سکتے ہیں کہ لوگ وہاں کیسے رہتے ہیں۔
درایں اثنا کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل یوکرین کی جنگ کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہاکہ یوکرین کو جزیرہ نما کریمیا پر روس کی خودمختاری اور ڈونیٹسک اور لوہانسک جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرنا چاہیے۔