سچ خبریں: روسی استغاثہ نے ماسکو کنسرٹ ہال کے واقعے کو دہشت گردی کی کاروائی قرار دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال میں فائرنگ کی خبر کے چند گھنٹے بعد ہی روسی استغاثہ نے اس واقعے کے سلسلے میں فوجداری مقدمہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا۔
روس کے مقامی میڈیا کا بھی کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور کم از کم 18 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پورا مغرب ماسکو کے ساتھ برسر پیکار
اس واقعے کے ردعمل میں روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اگر واشنگٹن کے پاس اس دہشت گردانہ حملے کے بارے میں قابل اعتماد معلومات ہیں تو اسے فوری طور پر اس کا اعلان کرنا چاہیے۔
ماسکو کے میئر نے اگلے ہفتے کے آغاز تک اس شہر میں تمام کھیلوں، ثقافتی اور دیگر تقریبات کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ روسی پولیس کے خصوصی دستے واقعے کے مرکز پر حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے اور 4 مسلح افراد کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ روسی سکیورٹی ذرائع نے ماسکو میں ایک کنسرٹ کے دوران ایک میوزک ہال میں فائرنگ کی اطلاع دی ،روسی ذرائع نے بتایا کہ کم از کم تین نقاب پوش افراد نے کرکاس ڈسٹرکٹ ہال میں خودکار ہتھیاروں سے ہجوم پر فائرنگ کی، ان تصاویر میں دیکھا گیا کہ مسلح عناصر کے پیچھے داخلی راستے پر موجود لوگ ہیں جن میں سے زیادہ تر مارے گئے۔
روسی سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ ملیشیا کی وردیوں میں ملبوس کم از کم تین مسلح افراد نے کرکاس ڈسٹرکٹ ہال کے گراؤنڈ فلور پر حملہ کیا اور خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی، اس کے بعد ان کے مطابق مسلح افراد نے دستی بم یا آگ لگانے والے بم پھینکے جس سے ہال میں آگ لگ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ہال میں موجود لوگ فائرنگ سے بچنے کے لیے زمین پر لیٹ گئے، وہ کم از کم 15 سے 20 منٹ تک وہاں پڑے رہے اور پھر وہ بھاگنے لگے اور ان میں سے کئی باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کرکاس ہال میں 100 سے زائد افراد پھنس گئے اور آگ سے چھت کا ایک حصہ تباہ ہوگیا۔
ایک سکیورٹی ذریعے نے دہشت گردی کے اس واقعے کے بارے میں ایک ابتدائی رپورٹ میں کہا کہ مشین گنوں سے مسلح پانچ مسلح افراد نے کرکاس ہال میں موجود لوگوں پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے ، تاہم ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: روس کے خلاف نئی مغربی پابندیوں پر ماسکو کا ردعمل
روسی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ماسکو میں سکیورٹی فورسز سمیت تمام ممکنہ فورسز کو روانہ کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، سکیورٹی سروسز الرٹ ہیں اور ماسکو ریجن کے گورنر ووروبیوف نے بھی شوٹنگ کے مقام پر جا کر آپریشنل ہیڈ کوارٹر کا انتظام کیا ہے۔