سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں زرعی زمینوں، پانی کے کنوؤں اور خوراک کے گوداموں پر بمباری کے بعد صیہونی غاصبوں نے اس بار فلسطینیوں کے مویشیوں کو نشانہ بنایا۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق نیوز میڈیا نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے جاسوس غزہ کی پٹی میں جانوروں بالخصوص مویشیوں پر نہایت بے رحمی سے حملہ کر رہے ہیں اور متعدد بھیڑوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پانی سے وبا تک؛ غزہ جنگ میں اسرائیل کے ہتھیار
مذکورہ کلپ کے مطابق غزہ کی پٹی میں مویشیوں کے خلاف صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ کاروائی خان یونس کے مشرق میں واقع علاقے بنی سہیلا میں کی گئی ہے۔
الجزیرہ چینل نے لکھا ہے کہ گزشتہ 7 اکتوبر سے قابض فوج غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے اور اس پٹی میں پانی اور بجلی منقطع کر دی ہے اور زیادہ تر زرعی زمینوں کو تباہ کر دیا ہے۔
گزشتہ چار ماہ کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں دکانوں، بیکریوں، پانی کے کنوؤں اور بھیجی جانے والی انسانی امداد پر جان بوجھ کر بمباری کر رہی ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے بین الاقوامی امدادی ایجنسی (UNRWA) نے کل شمالی غزہ کے رہائشیوں کے لیے خوراک کی امداد لے جانے والے قافلے کو نشانہ بنائے جانے پر ردعمل ظاہر کیا۔
UNRWA نے اعلان کیا کہ غزہ میں آگ کی زد میں انسانی امداد بھیجنا ممکن نہیں ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کی بین الاقوامی امدادی ایجنسی نے کہا کہ شمالی غزہ میں ہر جگہ محفوظ اور پائیدار طریقے سے انسانی امداد بھیجنے کی فوری ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ میں شمالی بستیوں کا معاشی نقصان جنوبی علاقوں سے زیادہ
UNRWA کے امور کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے اعلان کیا کہ اس ایجنسی سے تعلق رکھنے والے کھانے کے قافلے کو حملہ آوروں نے شمال کی طرف نقل و حرکت کے دوران نشانہ بنایا۔