سچ خبریں:عبرانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ نابلس میں مزاحمتی تحریک سے وابستہ کمانڈر ابراہیم النابلسی، جو ایک عرصے سے مطلوب تھا، اس شہر پر صیہونی حکومت کے حملے میں مارا گیا۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ابراہیم النابلسی الاقصیٰ بٹالینز کے کمانڈر تھے صیہونی حکومت حالیہ مہینوں میں انہیں گرفتار کرنے یا شہید کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی تھی، فلسطینی ذرائع نے نابلس کی جھڑپوں میں الاقصی بٹالینز کے کمانڈر ابراہیم النابلسی کے زخمی ہونے اور انہیں اسپتال منتقل کیے جانے کی اطلاع دی۔
تاہم فلسطینی وزارت صحت نے بعد میں ایک خبر میں اس فلسطینی کمانڈر کی شہادت کا اعلان کیا ، وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق نابلس پر صیہونی حملوں میں اب تک 3 فلسطینی شہید اور 40 زخمی ہوچکے ہیں جبکہ متعدد زخمیوں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی افواج نے نابلس شہر پر حملہ کیا اور اس فلسطینی کمانڈر کے گھر کو گھیرے میں لے لیا، درایں اثنا جہاد اسلامی تحریک کی عسکری شاخ القدس بٹالین (سرایا القدس) نے بھی ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اس بٹالین کی افواج نے نابلس کی حطین اسٹریٹ پر صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی اور انہیں شدید نشانہ بنایا۔
فلسطینی ذرائع نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے پرانے علاقے پر صہیونی فوج کے حملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے بعد مزاحمت کاروں نے کارروائی کرتے ہوئے صیہونی فوجیوں پر گولیاں برسا کر ردعمل ظاہر کیا۔