سچ خبریں:اقوام متحدہ کے انڈر سکریٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے ہفتے کے روز خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی صورت حال انتہائی سنگین ہے ۔
اپنی تقریر کے تسلسل میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں تقریباً 2000 افراد ہلاک ہوئے جن میں متعدد امدادی کارکن بھی شامل ہیں اور بہت سے زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ غزہ میں خاندانوں کو مصروف اور تباہ شدہ راستوں پر جنوب کی طرف جاتے ہوئے بمباری کا سامنا کرنا پڑا۔
گریفتھس نے کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگوں کے پاس جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید خبردار کیا کہ لبنان میں تنازعات کے پھیلنے کا خطرہ بڑی تشویش کا باعث ہے۔
اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جنگ کا ایک فریم ورک ہوتا ہے اور تمام فریقین کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔
فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور وہ مزاحمتی قوتوں کے خلاف اپنی شکست کا بدلہ عام شہریوں سے لے رہی ہے۔
شمس نیوز ایجنسی نے اسپتال ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ شہر کے مغرب میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کے دوران 27 شہری شہید ہوگئے۔ ان لوگوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
اس جرم کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ کیمپ کے مغرب میں واقع الخورہ محلے میں ایک مکان پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 20 فلسطینی شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
اپنے تیسرے قتل عام میں صیہونیوں نے غزہ کی پٹی کے وسط میں 23 فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا۔ یہ افراد اسرائیلی جنگجوؤں کے حملوں میں شہید ہوئے۔