سچ خبریں: عراقی حکومت نے ایک بیان جاری کر کے عراق میں فوجی مراکز کے خلاف حالیہ امریکی حملوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے عراقی سکیورٹی اور فوجی مراکز پر حالیہ امریکی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بغداد اور واشنگٹن کے درمیان سکیورٹی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عراقی حکومت نے اعلان کیا کہ اس نے امریکی حملوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں واشنگٹن کے خلاف شکایت بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے فوجی مراکز پر بمباری کو عراق کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے اور یہ واشنگٹن اور بغداد کے درمیان طے پانے والے سکیورٹی معاہدے کے خلاف ہے۔
عراقی حکومت نے امریکہ کے اقدامات کے خلاف ضروری شواہد جمع کرنے اور بین الاقوامی فورمز بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بغداد کے موقف کی حمایت کرنے کے لیے عراقی قومی سلامتی کے مشیر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: عراق میں امریکی فوج کی تعداد اور مشن؛عراقی پارلیمنٹ رکن کی زبانی
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی فوج نے عراق میں متعدد کاروائیوں کے دوران اسلامی مزاحمتی فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور متعدد عراقیوں کو شہید کیا۔