سچ خبریں: ایک عراقی نیوز سائٹ نے عراقی حکام کو اس ملک میں اپنے فوجی اڈوں تک رسائی کی اجازت نہ دینے میں امریکہ کے قابل اعتراض اقدام کی طرف اشارہ کیا۔
عراق کی المعلومہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکومت نے عراق میں اپنے فوجی اڈوں کے دروازے اس ملک کے حکام اور عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اور دفاعی کمیشن کے ارکان پر بند کردیئے ہیں، وہ ان اڈوں میں صرف اس وقت داخل ہو سکتے ہیں جب ان کے پاس پیشگی اجازت نامہ ہو نیز وہ اپنا ڈیٹا اور اپنے دورے کی وجہ بتائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں امریکی فوجی نقل و حرکت کی وجہ؟
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراقی حکام پر اپنے اڈوں کے دروازے بند کرنے کی امریکی کوشش اس مقصد سے کی گئی ہے کہ اس ملک میں اس کی افواج کی تعداد معلوم نہ ہو، اس کے علاوہ ان جنگی سازوسامان کی تفصیلات بھی ظاہر نہ ہوں جو امریکہ اس ملک کے اندرونی اور بیرونی فریقوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے، یہ کاروائیاں سکیورٹی معاہدوں اور بین الاقوامی سفارتی رسم و رواج کی خلاف ورزی ہیں۔
المعلومہ کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے سکیورٹی اینڈ ڈیفنس کمیشن کے رکن یاسر وتوت نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ امریکی اڈوں میں داخل ہونے کے لیے باقاعدہ اجازت نامے اور امریکی فریق کو دورے کی وجہ کی وضاحت کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اڈوں میں داخلے کی اجازت کس مدت کے لیے دی جائے گی ،اس کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے، اس پارلیمانی کمیشن کے ارکان عراق میں امریکی فوجی اڈوں میں براہ راست داخل نہیں ہو سکتے۔
ایک عراقی سکیورٹی ذریعے نے بھی اس حوالے سے کہا کہ عراقی فوجی کمانڈر بھی ان اڈوں میں داخل نہیں ہو سکتے، امریکہ عراقی حکومت کی خواہشات کے بالکل برعکس کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغداد امریکی لڑاکا افواج کو عراق سے نکالنا چاہتا ہے لیکن امریکہ اس ملک اپنے اڈوں میں اپنی لڑاکا افواج کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے،امریکی اڈوں میں داخل ہونے کی درخواستوں کو یا تو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا مسترد کر دیا جاتا ہے،عراقی فوج کے مشترکہ عملے کے سربراہ عبدالامیر یاراللہ بھی ان اڈوں میں داخل نہیں ہو سکتے۔
عراقی حکومت برائے قانون اتحاد کے رکن ابراہیم محمد نے اس امریکی اقدام کی وجوہات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی نہیں چاہتے کہ ان اڈوں میں تعینات فوجیوں اور آلات کی تعداد ظاہر ہو۔
مزید پڑھیں: عراق میں امریکی فوج کی تعداد اور مشن؛عراقی پارلیمنٹ رکن کی زبانی
یاد رہے کہ امریکی لڑاکا افواج عراق میں تعینات ہیں جبکہ عراقی افواج نے داعش کو شکست دے کر ملک کو محفوظ بنانے کی اپنی صلاحیت ثابت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی افواج کی موجودگی عراق میں براہ راست استعمار کی سازش ہے اور سیاسی گروہوں کو اس کاروائی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔