سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں کے شمال میں حرفش کے علاقے میں لبنان کی حزب اللہ کی کارروائیوں نے صیہونی حکومت کے میڈیا کو دنگ کر دیا ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ نشانہ بنایا گیا مقام فوجی دستوں کو جمع کرنے اور متحرک کرنے کا فوجی اڈہ تھا۔ ہارفش پر میزائلوں اور ڈرون سے حملہ کیا گیا۔
ان ذرائع ابلاغ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی باتیں خالی نہیں تھیں اور قدرتی طور پر حزب اللہ اس مسئلے سے باخبر ہے۔ حزب اللہ نے رابطہ لائن کے پیچھے اپنے ڈرون حملوں کو بڑھا دیا ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا کہ حریان حملہ جنگ کے آغاز کے بعد سے شمال میں سب سے مشکل حملہ ہے۔ شمال میں کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہوا ہے، ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ہمیں بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوا ہے۔
ان میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرون کے دھماکے سے پہلے ان کی شناخت نہ ہونے اور وارننگ سائرن نہ بجانے کے حوالے سے مشکل سوالات ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان میں حزب اللہ کا حملہ ایک منصوبہ بند اور مکمل حملہ تھا، کوئی تصادفی واقعہ نہیں تھا۔
اس کے علاوہ صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے یہ بتاتے ہوئے کہ یہ کارروائی کس طرح کی گئی، کہا کہ شروع میں ایک میزائل اس پوزیشن پر لگا اور 6 منٹ بعد امدادی دستوں کی آمد کے ساتھ ہی 2 ڈرون پھٹ گئے۔
واضح رہے کہ اس سے کچھ دیر قبل صہیونی میڈیا Hadshot Hamot نے اعلان کیا تھا کہ مقبوضہ علاقوں کے شمال میں مقبوضہ حریفش کے علاقے میں صیہونی فوجی اڈے کے خلاف لبنانی حزب اللہ کے میزائل اور ڈرون آپریشن کے نتیجے میں دو صیہونی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔