سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اس سال 2022 صیہونی فوج کے فوجیوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، اس طرح اس سال کے آغاز سے چھ ماہ کے اندر11 فوجیوں نے خودکشی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اس وقت ہے جب کہ گزشتہ سال 2021 میں 11 فوجیوں نے خودکشی کی اور 2020 میں 9 صہیونی فوجیوں نے خودکشی کی۔
اس واقعے میں اضافے کے بعد، اسرائیلی فوج کے حکام نے صہیونی فوج میں خودکشیوں میں خطرناک حد تک اضافے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے حکومت کے دماغی صحت کے حکام کے ساتھ ہنگامی میٹنگیں کی ہیں۔
کنیسٹ ریسرچ سینٹر کے سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ صیہونی حکومت ہر سال 500 خودکشیاں کرتی ہے، جن میں سے 100 حکومت کی نوجوان نسل اور 15 سے 24 سال کی عمر کے درمیان ہوتی ہیں۔
فلسطین ٹوڈے کے مطابق اسرائیلی فوج کی صفوں میں غیر جنگی حالات میں اب بھی خودکشی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے اور حالیہ برسوں میں اس رجحان میں شدت آئی ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ ماہ عبرانی زبان کے اخبار اسرائیل ہیوم نے انکشاف کیا تھا کہ انٹیلی جنس سروس میں کیپٹن کے عہدے کے حامل ایک اسرائیلی افسر نے ہفتے قبل ایک عمارت سے فرار ہو کر خودکشی کر لی تھی۔