سچ خبریں:ایک امریکی اخبار کا کہنا ہے بنجمن نیتن یاہو کو اس وقت دو خطرناک چیلنجز کا سامنا ہے؛ پہلا شدید اندرونی اختلافات جن سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ ہے اور دوسرا فلسطینیوں کے ساتھ تنازعے کے بڑھنے کا امکان۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار دی کنورسیشن نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت تل ابیب کو اپنی تاریخ کے سنگین ترین بحرانوں کا سامنا ہے۔
امریکی اخبار نے جمعرات کے روز "رون بیریٹ” کا لکھا ہوا کالم شائع کیا، جس میں انہوں نے حالیہ دنوں میں اسرائیل کو درپیش بحرانوں کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت اسرائیل کو اپنی تاریخ کے سنگین ترین بحرانوں کا سامنا ہے اور یہ نیتن یاہو کے لیے اب تک کا سب سے بڑا امتحان ہو سکتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی تشکیل کردہ حکومت اسرائیل میں سب سے زیادہ دائیں بازو کی حکومت ہےجس کی پالیسی فلسطینیوں کو زیادہ سے زیادہ دبانا ہے، اس اخبار کے مطابق، پہلے تو نیتن یاہو اس بات کو فروغ دینے میں کامیاب ہوئے کہ وہ انتہا پسند اتحاد کابینہ کو کنٹرول کر سکتے ہیں، لیکن اب انہیں دو چیلنجز کا سامنا ہے؛ پہلا شدید اندرونی اختلافات جن سے اسرائیل کے وجود کو خطرہ ہے اور دوسرا فلسطینیوں کے ساتھ تنازعے کے بڑھنے کا امکان ہے۔
تجزیہ کار یہ سوال اٹھانے کے بعد کہ کیا نیتن یاہو ان چیلنجوں کا سامنا کر سکتے ہیں؟ اس کے جواب میں لکھتے ہیں کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا نیتن یاہو اسرائیل کو اس کی سابقہ حالت میں بحال کرنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کر سکتا ہے یا کرنا چاہتا ہے۔
اس امریکی اخبار کے مطابق نیتن یاہو کو داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئر یا وزیر خزانہ اسموٹریچ کے مقابلے میں اپنی حکومت کو بچانے رکھنے کے لیے زیادہ پرعزم ہونا چاہیے، تاہم حالیہ دنوں میں اپنے عروج پر پہنچنے والا تشدد قابض حکومت کے اندر سمجھوتہ کرنے کے لیے نئے اقدامات پیش کر سکتا ہے۔