سچ خبریں:شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے بدھ کی سہ پہر کوکہا کہ شمالی کوریا کا امریکہ کے ساتھ جوہری اسلحہ کے خاتمہ سے متعلق بات چیت کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری سیون گوون نے کہا ہے کہ امریکہ سے بات چیت کرنا دور کی بات ہم اس سے بات چیت کے امکان پر بھی غور نہیں کرتے ہیں کیونکہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا صرف قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔
یادرہے کہ ان کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے ہیں جبکہ شمالی کوریا میں نئے امریکی ایلچی نے پیر کے روز سیئول میں کہا کہ وہ پیانگ یانگ کی جانب سے مذاکرات کے مثبت جواب کے منتظر ہیں، شمالی کوریا کے لئے امریکی خصوصی نمائندہ نے امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس ملک کوایٹمی اسلحہ کے خاتمہ سے متعلق واشنگٹن اور سیئول کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر راضی کر لیں گے ،تاہم پیانگ یانگ حکومت نے امریکی توقعات کو فضول قرار دیا۔
شمالی کوریا کے رہنما کی بہن کم یو جنگ جن کے بارے میں بہت سے تجزیہ کاروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس ملک کی دوسری طاقتور شخص ہیں، نے منگل کے روز کہاکہ میں نے سنا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے امریکہ کے بارے میں شمالی کوریاکے موقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے وہ امریکہ کو ایک دلچسپ اشارے کے طور پر دیکھتا ہے۔ ۔
کم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ریاستہائے متحدہ نے اس صورتحال کی ترجمانی اپنے آپ کو خوش کرنے کے لیے کی ہے جبکہ ان کی یہ توقعات سراسر غلط ہیں جو انھیں مایوسی اور ناامیدی کی ایک بڑی گہرائی تک لے جائیں گی، شمالی کوریا کے رہنما کی بہن کے یہ بیان پیانگ یانگ کے لئے امریکہ کے نئے مندوب سانگ کم کے بیان کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ پیانگ یانگ جلد ہی جوہری اسلحے کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی بحالی پر مثبت رد عمل ظاہر کرے گا۔