سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ سعودی عرب سخت پالیسیاں لگا کر یمنی لیبر فورس کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
المسیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آج (اتوار)کو بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ورک ویزا پالیسیوں کو منسوخ کرے جس کی وجہ سے یمنی باشندوں کی جبری واپسی اور ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
واضح رہےکہ سعودی عرب نے گذشتہ جولائی سے یمنی مزدوروں کے معاہدوں کو ختم کرنا یا ان کی تجدید نہ کرنا شروع کی ہے جو انہیں یمن میں انسانی بحران کی طرف لوٹنے پر مجبور کر سکتا ہے، ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہاکہ سعودی عرب نے اپنے اتحاد کی طرف سے جنگی قوانین کی بار بار خلاف ورزیوں کی وجہ سے یمن میں انسانی حقوق کا بحران پیدا کیا ہے اوراس ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے موجودہ تباہی کو تیز کر دیا ہے۔
تنظیم نے مزیدکہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ یمن میں انسانی امداد کی تعریف کی ہے ،تاہم یہ فیصلہ بہت سے یمنیوں کو شدید خطرے میں ڈالتا ہے،یادرہے کہ سعودی عرب نےچھ سال قبل یمن کے معزول مفرور صدر عبد المنصور ہادی کی واپسی کے بہانے امریکی اور کئی مغربی کی امداد کے ساتھ بعض عرب ممالک کے اتحاد کی صورت میں یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر جارحیت کا آغاز کیا،اس جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی ہلاک ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ اقدام اس ملک میں قحط دنیا کی سب سے بڑی انسانی تباہی بن چکا ہے۔