سچ خبریں:سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ماسکو میں ریاض کےOPEC+ کے وعدوں کی پاسداری کا اعلان کرتے ہوئے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں ثالثی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
العربی الجدید ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کا دورہ کرنے والے سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک روس اور یوکرین کے درمیان بحران میں ثالثی کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق انھوں نے اس پریس کانفرنس کے ایک اور حصے میں کہا کہ سعودی عرب کا روس کے ساتھ توانائی کی منڈیوں کے حوالے سے قریبی رابطہ ہے اور ہم OPEC+معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں ہے۔
دوسری طرفOPEC+ کے وعدوں عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ سعودی عرب اور دیگر ممالک نے یوکرین کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے میں سہولت فراہم کی۔
یاد رہے کہ بن فرحان کا ماسکو کا یہ دورہ کیف کے ان کے سفر اور صدر ولادیمیر زیلینسکی اور یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کولبا سے ملاقات کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے،یوکرین کے دورے کے دوران انہوں نے کیف ماسکو بحران کے سیاسی حل کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر اپنے ملک کے زور کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے روس اور یوکرین کے درمیان موجودہ جنگ کے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سعودی عرب کے علاوہ ترکی نے بھی روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہونے کا اعلان کیا ہے جس کے سلسلہ میں روسی خبر رساں ایجنسی اسپوٹنک نے انقرہ میں ایک سفارتی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی نے روس اور یوکرین کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے لیے ثالثی کی تجویز پیش کی ہے، تاہم اس ملاقات کے وقت اور جگہ پر ابھی بات نہیں کی گئی ہے۔