سچ خبریں: روئٹرز کے مطابق ریاض نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ یمنی جنگ میں اپنے دفاع کو مضبوط بنانے میں مدد کرے۔
تین نامعلوم ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب نے یمنی بندرگاہوں کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے شدید امریکی دباؤ کے تحت واشنگٹن سے اپنے دفاع کو مضبوط بنانے میں مدد کی درخواست کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یمنی فورسز کے فوجی ڈرون اور بیلسٹک میزائلوں سے حملوں کے بعد ریاض اپنے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے امریکی ہتھیاروں کی خریداری کا خواہاں ہے۔
محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عوامی اور نجی طور پر ہم یمنی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے معاملے پر پوری توجہ دیتے ہیں سعودی عرب کو یہی کرنا چاہیے۔ سعودی عرب کا دفاع واشنگٹن کا ایک اہم عزم ہے اور امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان یمنی تنازعے کے لیے جارحانہ ہتھیار فراہم کیے بغیر ملک کا دفاع کرنے کے صدر بائیڈن کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے بہترین طریقہ کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔
جیسا کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد یمن کے مختلف حصوں پر روزانہ کی بنیاد پر حملے کر رہا ہے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے گزشتہ ہفتے انصار الاسلام پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا کہ وہ یمن میں جنگ بندی کے لیے ریاض کے منصوبے کو قبول کرے بن فرحان کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمنی ذرائع نے عرب لیگ کی جانب سے مغربی صوبے الحدیدہ میں جنگ بندی کی روزانہ خلاف ورزیوں کی اطلاع دی ہے۔