سچ خبریں:امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان معاہدے کے حوالے سے ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے تہران کو تنہا کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر نے جیو نیوز سے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایران کو دنیا میں تنہا کرنے کی پالیسی پر گامزن تھا لیکن چین میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان نئے معاہدے سے امریکا کی یہ پالیسی ناکام ہوگئی۔
انہوں نے مزید اس معاہدے کو صیہونی حکومت کے لیے ایک بڑا جھٹکا قرار دیا۔
ملیحہ لودھی نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے لیے ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔ یہ معاہدہ صیہونی حکومت کے لیے بھی ایک دھچکا ہے۔
جمعہ کو بیجنگ میں ایک سہ فریقی بیان پر سپریم لیڈر کے نمائندے علی شمخانی اور سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری، مشیروں کے وزیر اور وزراء اور قومی کونسل کے رکن موساد بن محمد العیبان نے دستخط کئے۔
مذاکرات کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب نے اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے اور زیادہ سے زیادہ 2 ماہ کے اندر سفارت خانے اور ایجنسیاں دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اس فیصلے پر عمل درآمد اور سفیروں کے تبادلے کے لیے ضروری انتظامات کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ملاقات کر رہے ہیں۔