سچ خبریں:ایک امریکی تجزیاتی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ اسلامی جمہوریہ کو تنہا کرنے کی کوششوں کی پالیسی کو دہرانا چھوڑ دے کیونکہ دنیا اور خاص طور پر خطے کے ممالک ایران کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک(Responsible Statecraft)نے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ طے پاتا ہے یا نہیں، واشنگٹن کو تہران کو تنہا کرنے کی اپنی معیاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین اور سعودی عرب کے سفر سے پہلے بائیڈن نے دلیل دی تھی کہ وہ امریکہ کو سرد جنگ سے واپس لائے ہیں اور ایران کو تنہائی کی حالت میں واپس لائے ہیں، اس رپورٹ کے مطابق بائیڈن حکومت نے امریکہ کی سابقہ حکومتوں کی طرح جنہوں نے 1980 کی دہائی سے ایران کو تنہا کرنے کو اپنی غالب حکمت عملی بنا رکھا ہے، ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد سے چار دہائیوں میں، امریکہ 9/11 کے حملوں کے بعد ایک باہمی پالیسی سے "برائی کے محور کا قائل ہے اور اس نے ایران کے حوالے سے اپنی پالیسی میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں، رپورٹ میں مزید آیا ہے کہ جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ مہم کو بہت سے لوگوں نے ایک غیر موثر اور غیر تعمیری پالیسی کے طور پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، لیکن لہجے اور شدت کے لحاظ سے یہ اسلامی جمہوریہ کے بارے میں گزشتہ دہائیوں کی امریکی پالیسی سے زیادہ مختلف نہیں تھی۔