سچ خبریں:انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے نے لکھاہے کہ نصراللہ کی تقریر مزاحمتی میڈیا کے لئے روڈ میپ ہونا چاہئے۔
انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بہت سارے لوگ سیدحسن نصراللہ کو مزاحمتی میڈیا کی سرفہرست شخصیت کی حیثیت سے کیوں نامزد کرتے ہیں؟” ان کے حالیہ ریمارکس میں زیادہ تر میڈیا کی پیش رفت پر کیوں توجہ دی گئی؟ کیا شیخ نشین میڈیا کو نشانہ بنانا حادثاتی تھا؟ اخبارنے مزید لکھاکہ حقیقت یہ ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اپنی تقریر کے بیشتر حصہ کو میڈیا کی پیش رفت کے لئے مخصوص کیا جس سے مزاحمت پر مبنی میڈیا ڈسکورس کی پیش رفت کے لیے ان کی ذاتی وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔
غزہ جنگ میں صیہونی حکومت کی حالیہ شکست نیز عراق اور مشرقی علاقوں میں امریکی فوجیوں اور ٹھکانوں پر حملوں میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ، یہ مسئلہ امریکہ اور اسرائیل کے ذریعہ خطے میں ممکنہ مستقبل کی جنگ کے بارے میں سید حسن نصراللہ کے جذبات کی بھی عکاسی کرتا ہے،رائے الیوم نے نصراللہ کی تقاریر کے اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کو مزاحمت کے ذرائع ابلاغ پر اپنے قائدین سے زیادہ اعتماد ہے ،اخبار نے مزید لکھا ہے کہ نصراللہ کی تقریر لبنان،عرب دنیا اور بین الاقوامی حالات پر عمیق تجزیہ پر مبنی ہوتی ہے جس میں کسی طرح کا مبالغہ نہیں پایا جاتا، لاکھوں افراد نصراللہ کی تقریر کی پیروی کرتے ہیں اور اسے ٹیلی ویژن پر نشر کرتے ہیں یہاں تک کہ اسرائیلی تجزیہ کار ، ماہرین اور ان کا میڈیا نصراللہ کی تقریروں کی قریب سے پیروی کرتا ہے۔
رائے الیوم نے لکھاکہ مزاحمت پر مبنی میڈیا کی دیانت داری اور عرب اور اسلامی دنیا کے امور کی حمایت اور اس کے قومی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے وہ مکمل طور پر خلیج فارس کے عرب ممالک کے میڈیا سے مقابلہ کر کرسکتا ہے اس لیے کہ خلیج فارس کے جنوبی ساحلوں پر واقع عرب ممالک کے یہ ذرائع ابلاغ امریکی حکومت کے منصوبوں پر عمل درآمد کرنے والی حکومتوں کی طرف سے ملنے والے خطوط کو زبان پر لاتے ہیں اور خطہ کے حقائق کی جعل سازی کی سمت گامزن ہیں۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ نصراللہ نے یہ کہتے ہوئے میڈیا کی شہ رگ پر اپنی انگلی رکھی کہ یہ میڈیا فلسطین کے حقوق پامال کرنے ، صہیونیوں کی مدد کرنے ، مزاحمت کو کمزور کرنے کی سمت گامزن ہے۔