سچ خبریں:امریکہ کے وزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ موجودہ صورتحال میں صیہونی حکومت کی سلامتی کے لئے جولان کی پہاڑیاں اہم ہیں اور اس کی قانونی حیثیت سے نمٹنا ہماری اولین ترجیح نہیں ہے۔
نئے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے جولان کی پہاڑیوں کے سلسلہ غیر شفاف مؤقف کا اظہار کیا، انہوں نے جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی ملکیت کو تسلیم کرنے کے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی واضح طور پر حمایت کیے بغیر دعوی کیا کہ یہ علاقہ اسرائیل کی سلامتی کے لئے اہم ہے، بلنکن نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اس صورتحال میں جولان کی پہاڑیوں پر قابو پانا اسرائیل کی سلامتی کے لئے بہت اہم ہے ،جبکہ قانونی معاملات ایک الگ مسئلہ ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ اگر شام کی صورتحال بدل جاتی ہےتو ہم اس سے بھی نمٹ لیں گے جبکہ اس وقت ہم شام کی صورتحال کو تبدیل کرنے اور قانونی امور کو حل کرنے سے بہت دور ہیں۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ جولان کی پہاڑیوں پر جاری صہیونی تسلط سے مطمئن ہیں اور یہ دعویٰ کیا کہ ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کی طرح بشار الاسد کی حکومت بھی صیہونی حکومت کی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے،یادرہے اس سے قبل بھی نئے امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر نے دعوی کیا تھا کہ وہ جولان کی پہاڑیوں پرصیہونی حکومت کے کنٹرول کو تسلیم کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بلنکن نے یہ بھی دعوی کیا کہ بائیڈن حکومت مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرتی ہے، تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا وہ مشرقی یروشلم کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کریں گے ۔
انھوں نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ دیکھو ، ہم جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ تمام فریق اکٹھے اور براہ راست ہوں،کہا کہ کسی حتمی پوزیشن تک پہنچنے کے لئے بات چیت کرنا ضروری ہے۔