سچ خبریں: امریکی انتخابات کے نتائج کے اعلان سے چند گھنٹے قبل نیتن یاہو نے متعدد اختلافات کے بعد یوو گیلنٹ کو برطرف کرنے اور ان کی جگہ وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز کو جنگی وزیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔
گیلنٹ کی برطرفی کا جواز پیش کرتے ہوئے، نیتن یاہو نے کہا کہ یہ میرے اور گیلنٹ کے درمیان اعتماد میں فرق کی وجہ سے ہوا، اور اعتماد کے بحران نے جنگ کے معمول کے انتظام کی اجازت نہیں دی، اور گیلنٹ کی برطرفی سے کابینہ میں مزید اتحاد اور یکجہتی آئے گی۔
Gallant کی برطرفی کا کیا مطلب ہے؟
امریکی حکام نے گیلنٹ کی برطرفی کو ایک ڈرامائی واقعہ سمجھا۔ کیونکہ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب اسرائیل نے لبنان اور غزہ میں جنگ کے علاوہ اس علاقے کو کنٹرول کرنے کے لیے غزہ کی پٹی کے شمال میں نسل کشی کا منصوبہ شروع کیا۔ ایک ایسا منصوبہ جس کے Gallant اور صیہونی حکومت کے سیکورٹی ادارے بالعموم خلاف ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس منصوبے کی اسرائیل کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے، لیکن کاٹز اس منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔
Gallant کی برطرفی بھی لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے درمیان اور ایسی صورت حال میں ہوئی جب لبنان میں جنگ روکنے کے لیے امریکہ کا سیاسی منظرنامہ ملک کے صدارتی انتخابات کے سائے میں بدل رہا ہے۔
عبرانی اخبار Ha’aretz نے اسرائیلی جنگی وزیر کی برطرفی کے بارے میں ایک مضمون میں اعلان کیا ہے کہ Gallant کی برطرفی کا وقت امریکی صدارتی انتخابات کے دن کے موافق تھا اور وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا کہ برطرفی کے فیصلے سے واشنگٹن بہت حیران ہے۔ گیلنٹ اور امریکی حکام کا خیال ہے کہ یہ اسی وقت ہوا جب امریکی صدارتی انتخابات ہوئے تھے تاکہ اس ملک کو اس پر شدید ردعمل کا موقع نہ ملے۔
عبرانی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی کہ یہ قدم شاید وہیں ختم نہ ہو۔ صیہونی حکومت کے چینل 12 نے حکومت کے سیاسی ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو فوج کے چیف آف اسٹاف اور سیکورٹی سروسز کے سربراہوں ہرزی حلوی کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جن کے ساتھ اس سے قبل اس عمل کے حوالے سے کئی بار جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں سے دونوں فریقوں کے درمیان شدید اختلافات کی وجہ سے نیتن یاہو کی جانب سے Gallant کو ہٹانے کے حوالے سے بہت سی پیشین گوئیاں کی جا رہی تھیں لیکن حیران کن بات یہ تھی کہ ٹائمنگ۔ گیلنٹ کی برطرفی کے بعد صہیونی آباد کاروں بالخصوص اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ گزشتہ رات سخت ناراض ہوئے اور کہا کہ اس فیصلے سے نیتن یاہو قیدیوں کی واپسی کی تمام امیدوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔