سچ خبریں: عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے دو روز قبل صیہونی حکومت کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کی منظوری دی تھی جس پر اس سال دسمبر میں عمل درآمد کیا جائے گا۔
24 نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ مشرقی ایشیا کے کسی ملک کے ساتھ صیہونی حکومت کا اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہوگا۔ تل ابیب کے پہلے ہی 18 آزاد تجارتی معاہدے ہیں جن میں ریاستہائے متحدہ امریکہ، یورپی یونین، بھارت اور چین شامل ہیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ یہ معاہدہ صیہونی حکومت کی جنوبی کوریا کو 95 فیصد سے زائد برآمدات کو محصولات سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے اور الیکٹرانک آلات، مشینری، زرعی کھاد، طبی آلات، کاسمیٹکس، پلاسٹک کی مصنوعات جیسے شعبوں میں کوریا کی مارکیٹ میں تل ابیب کی موجودگی۔ دھاتوں وغیرہ کو زیادہ مسابقتی بنائے گا۔
صیہونی حکومت اور جنوبی کوریا کے درمیان 2021 میں تجارت کا حجم 3.5 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس سے پہلے مغربی ایشیائی علاقے میں صیہونی حکومت نے تجارت کے ذریعے ملکوں کے ساتھ اپنے سیاسی تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کی تھی۔ تل ابیب نے حال ہی میں متحدہ عرب امارات اور ترکی کے ساتھ ایسے ہی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔