سچ خبریں:واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے نئے شواہد کے مطابق سعودی صحافی اور نقاد جمال خاشقجی کے وحشیانہ قتل سے دو ماہ قبل متحدہ عرب امارات کی سکیورٹی فورسز نے پیگاسس کے جاسوسی سافٹ ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ان کی مصری اہلیہ حنان العتر کا سیل فون ہیک کر لیا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق سٹیزن لیب میں سائبر سکیورٹی کے ماہر اور تجزیہ کار بل مارکزاک نے کہا کہ سعودی صحافی اور نقاد جمال خاشقجی کی اہلیہ حنان العتر کا فون صیہونی این ایس او کے جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعہ ہیک کیا گیا تھا جوجمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کا متحدہ عرب امارات کی حکومت کے خلاف یہ پہلا ثبوت ہے۔
مارکزاک کے مطابق حنان العتر کا فون اس وقت ہیک کر لیا گیا تھا جب انہیں اپریل 2018 میں متحدہ عرب امارات کی سکیورٹی فورسز نے یو اے ای واپس آنے کے بعد گرفتار کیا تھا جہاں انھوں نے اپنے دو موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور اپنا پاس ورڈ اماراتی افسران کے حوالے کر دیا جس کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اور ہتھکڑیاں لگا کر تفتیشی مرکز لے جایا گیا، پوچھ گچھ کے دوران اماراتی سکیورٹی افسران نے حنان العتر سے خاشقچی کے بارے میں مختلف سوالات پوچھے۔
مارکزاک نے مزید کہاکہ حنان العتر کے موبائل فونز کو ضبط کرنے کے بعد، متحدہ عرب امارات کے سکیورٹی افسران نے ان کے فون پر پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر انسٹال کیا اور کچھ دنوں بعد اسے ان کے حوالے کر دیا۔
یادرہے کہ حنان العتر نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیے جانے سے چند ماہ قبل جون 2018 میں واشنگٹن میں ایک مذہبی تقریب میں خاشقچی سے شادی کی، ان کی شادی کا سرکاری طور پر اندراج نہیں کیا گیا تھاجبکہ خاشقچی نے اپنی ترک منگیتر خدیجہ جنگیز سےاس شادی کو خفیہ رکھا۔