سچ خبریں:روم کے زیر اہتمام نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے ممبروں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا موضوع افغانستان اور افریقہ میں داعش کی حالیہ حرکتیں رہا۔
ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے پیر کو متنبہ کیا تھا کہ داعش دہشت گرد گروہ عراق اور شام سے آگے بڑھ رہا ہے، ہائیکو ماس نے افغانستان اور افریقہ میں اس دہشت گرد گروہ کی بڑھتی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے لیکن اسے شکست نہیں دی گئی،واضح رہے کہ ماس نے یہ ریمارکس اطالوی دارالحکومت روم میں آج سے شروع ہونے والے داعش مخالف اتحاد کے اجلاس میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ملاقات سے قبل کیے۔
جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم روم میں یہ واضح کردیں گے کہ ہم افریقہ میں بھی دہشت گردوں کو ایک بالشت آگے نہیں بڑھنے دیں گے،واضح رہے کہ امریکہ کے زیر زیرقیادت اتحاد آج پیر کے روز اٹلی کے دارالحکومت روم میں ملاقات کر رہا ہے جس میں انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس اتحاد کے 83 ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ شام اور عراق کے علاوہ افریقہ اور افغانستان میں بھی دہشت گرد گروہوں کے خلاف (مبینہ) لڑائی پر غور کرنے کے لئے تیار ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ اجلاس امریکہ کی زیرقیادت اتحاد کے ممبروں کے درمیان ہو رہا ہے جو داعش کے خلاف مبینہ لڑائی کے نام پر مغربی ایشیاء اور شمالی افریقہ (مشرق وسطی) میں اپنی طویل مدتی موجودگی کا جواز پیش کرتے ہیں جبکہ عملی میدان میں یہ عراق اور شام میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والی مزاحمتی تحریک کے لیے مشکلات کھڑی کرر ہے ہیں۔