سچ خبریں: جرمن حکومت نے بجلی کی فراہمی کے شعبے میں بحران کے خدشات کے پیش نظر ملک کے جوہری پاور پلانٹس کو بند کرنے کا منصوبہ ملتوی کر دیا ہے ۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمن وزیر ماحولیات سٹیفی لیمکے نے بدھ کے روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں ان دونوں جوہری پاور پلانٹس کو مزید چند ماہ تک گرڈ سے منسلک رکھنا مناسب ہے انہوں نے جرمن وزارت توانائی کے جرمنی کے تمام نیوکلیئر پاور پلانٹس کو بند کرنے میں تاخیر کے منصوبے کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا جو اصل میں اس سال کے آخر میں طے کیا گیا تھا۔
لیمکے کے مطابق جرمنی دو جوہری پاور پلانٹسIsar 2 اور Nekarwestheim کو مزید چند ماہ تک فعال رکھے گا جس کا مقصد سردیوں کے موسم میں توانائی کی قلت کے واقعات کو روکنا ہے لیکن جوہری توانائی کے استعمال میں توسیع کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی سرگرمیوں کو کئی سالوں تک بڑھانا ایک ذمہ دارانہ اقدام نہیں ہوگا۔
جرمن حکومت کے اس وزیر کے مطابق اس ملک کی پارلیمان کو اس معاملے پر حتمی فیصلہ لینا چاہیے۔
2011 میں، جرمنی نے جاپان میں فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ میں تباہی کے بعد جوہری توانائی کا استعمال بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ جرمنی کا منصوبہ ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک اپنے تین باقی ماندہ جوہری پاور پلانٹس کو بند کر دے جرمن وزیر توانائی رابرٹ ہوبیک نے منگل کو اعلان کیا کہ ملک کے دو جوہری پاور پلانٹس Isar 2 اور Neckarsheim کو بند کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت اور جرمن آپریٹرز نے بجلی کی قلت سے بچنے کے لیے انہیں کم از کم وسط اپریل تک کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ جرمنی کا پڑوسی فرانس موسم سرما کے مہینوں میں جرمنی کو کافی بجلی برآمد نہیں کر سکتا۔