سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت میں پیش ہوئے تو مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت کے باہر مظاہرہ کیا۔
صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو اپنے بدعنوانی کے مقدمات کی ابتدائی سماعت کے لیے آج (پیر) کو دوسری بار مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت میں پیش ہوئے،صہیونی میڈیا کے مطابق آج کی عدالت کی سماعت میں جس وقت نیتن یاھو موجود تھے اسی وقت مظاہرین کی ایک بڑی تعداد عدالت کے باہر جمع ہوگئی اور آس پاس کی سڑکوں پر مظاہرہ کیا،سکیورٹی فورسز نے عدالت خانہ اور ملحقہ راستوں کو گھیرے میں لے لیا ہے،اس دوران میں صرف اسرائیلی پولیس ہی نہیں بلکہ اسرائیلی داخلی سلامتی کی تنظیم "شبک” کے افسران بھی نیتن یاہو کی حفاظت کے لئے موجود ہیں۔
اسرائیلی صحافیوں نے اطلاع دی کہ نیتن یاہو کے مخالف مظاہرین نے ان کی حکومت اور مالی بدعنوانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انھیں وزیر اعظم کے بجائے وزیر کرائم کے نام سے یاد کیا،اسی طرح مقبوضہ بیت المقدس کے عدالت خانے اور کمرہ عدالت میں جہاں نیتن یاہو موجود تھے ،وہاں موجود مظاہرین نے نیتن یاہو سے سبکدوش ہونے کا مطالبہ کیا جس کے بعد کمرہ استعفی دو استعفی دو کے نعروں سے گونج اٹھا۔
یادرہے کہ مقبوضہ فلسطین میں کوئڈ 19 وائرس کے وسیع پیمانے پر پھیلنے کی وجہ سے نیتن یاہو کی بدعنوانی کے معاملات پر ابتدائی سماعت کا عمل کئی ماہ کے وقفے کے بعد آج (پیر) دوبارہ شروع ہوا،آئی 24 نیوز ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاھو الزام عائد ہونے کے بعد آج عدالت میں رشوت ، فراڈ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کا باضابطہ جواب دینے کے لئے عدالت میں حاضر ہوئے ہیں،مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت کے آج کے اجلاس میں ، نیتن یاھو کے بدعنوانی کے معاملات میں دیگر مدعا علیہ بھی اپنے وکیلوں کے ساتھ موجود ہیں، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں سرکاری ردعمل کے علاوہ ، سماعت کے وقت اور ان کی عدالت میں کتنی بار پیشی ہوگی، کے بارے میں بات چیت ہوگی۔