سچ خبریں:اقتصادی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ترکی کی آبادی کے اعداد وشمار کے مطابق بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور شرح پیدائش میں کمی کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔
ترکی میں آبادی کی پالیسی اور پیدائش کے اعدادوشمار کے اعلان کو شماریاتی اور سماجی و اقتصادی مسئلہ کے بجائے ہمیشہ ایک اہم سیاسی مسئلہ سمجھا جاتا رہا ہے کیونکہ ترک قوم پرستانہ عقائد کے مطابق آبادی میں کمی اپنے آپ میں ایک خطرہ ہے۔
لیکن اب ملک کی معاشی صورتحال ایسی ہے کہ نہ صرف بچے والے خاندان بلکہ نوجوان جوڑے بھی بچے پیدا کرنے کی سنجیدہ خواہش کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ترکی میں آبادی میں اضافے کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔
اگرچہ سیاسی سماجیات اور ماہرین کی رائے میں، ہماری جدید دنیا میں خاندانوں میں شرح پیدائش میں کمی کی بہت سی وجوہات ہیں، لیکن معاشی عنصر کا کردار دیگر موجودہ عوامل کے مقابلے میں زیادہ نمایاں نظر آتا ہے۔
اقتصادی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ترکی کی آبادی کے اعدادوشمار کے مطابق بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور شرح پیدائش میں کمی کے درمیان براہ راست تعلق ہے۔قرم اخبار کے تجزیہ کار کا خیال ہے کہ ترکی کی آبادی کے اعدادوشمار اس حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں کہ نقل مکانی کرنے والے افراد میں سے کچھ ترک شہری کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔