سچ خبریں:بین الاقوامی رپورٹرز نےجرمنی کے شہرکارلسروہ میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
جرمنی کی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی رپورٹرز نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کے خلاف جرمنی کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے ، جس کے بعد کارلسروہ عدالت نے محمد بن سلمان کے خلاف حزب اختلاف کے صحافیوں کے خلاف غیر قانونی کاروائی اور جمال کے خوفناک قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ دائر کیا۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے نے اطلاع دی ہے کہ خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں بن سلمان کے خلاف فرد جرم جرمن اٹارنی جنرل نے دائر کی ہے، رپورٹ کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ بن سلمان حزب اختلاف کے صحافی کے قتل اور 30 سے زائد دیگر سعودی صحافیوں کی قید کے اصل مجرم ہیں، بین الاقوامی رپورٹرز نے بن سلمان اور چار دیگر سعودی عہدیداروں پر انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائد کیا ہے اور اس کی باضابطہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اس تنظیم نے جرمنی کے فیڈرل پراسیکیوٹر جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جرائم کی تحقیقات کا آغاز کریں اور مجرموں کو انصاف سے فرار ہونے سے روکیں، جرمنی کے فیڈرل پراسیکیوٹر کا دفتر 2002 سے بین الاقوامی فوجداری ضابطہ (وی ایس ٹی جی) کے تحت اسی طرح کے جرائم کا مقدمہ چلا رہا ہے،واضح ہے امریکہ کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ملوث ہونے پر مبنی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ قتل ایک بار پھر بین الاقوامی میڈیا کی سرخی بن چکا ہے جس کو لے کر سعودی حکام سخت تشویش میں مبتلا ہیں اس لیے کہ اپنی طرف سے انھوں نے یہ فائل کافی عرصہ پہلے بند کر دی تھی لیکن بن سلمان کے اصلی حامی ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے چلے جانے سے یہ خاشقجی کا قتل ایک بار پھر بولنے لگا ہے۔