سچ خبریں:برطانیہ کی سب سے بڑی کنٹینر پورٹ پر تقریباً 2000 کارکنوں نے اپنی آٹھ روزہ ہڑتال کے پہلے دن کام چھوڑ دیا۔
اسکائی نیوز ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ کی سب سے بڑی کنٹینر پورٹ پر تقریباً دو ہزار کارکنوں نے اپنی آٹھ روزہ ہڑتال کے پہلے دن کام بند کر دیا، ایسی ہڑتال جو اس ملک کی معیشت کے مختلف شعبوں کو متأثر کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ آٹھ روزہ ہڑتال انگلینڈ کے مشرقی ساحل پر واقع فیلکس اسٹو کی بندرگاہ پر کی گئی ہے جس میں ہزاروں ٹرانسپورٹ ورکرز موجود ہیں جو روزمرہ کی قیمتوں میں اضافے اور اپنی کم تنخواہوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں،اس یونین کے تقریباً 1900 ممبران جن میں کرین ڈرائیورز اور مشین آپریٹرز کے ساتھ ساتھ ڈاک ورکرز بھی شامل ہیں، اس ہڑتال میں حصہ لیں گے جو 1989 کے بعد اس بندرگاہ پر پہلی ہڑتال ہوگی۔
یونین نے متنبہ کیا ہے کہ اس بندرگاہ پر کام بند ہونا جہاں سے تقریباً نصف کنٹینرز کی آمد ہوتی ہے، برطانیہ میں سپلائی چین کے ساتھ ساتھ لاجسٹک اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں پر بھی نمایاں اثر ڈالے گا لیکن اس بندرگاہ کے ایک ذریعے نے اس انتباہ کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہڑتال کسی تباہی کا باعث نہیں بنے گی اس لیے کہ کورونا وبا کی وجہ سے سپلائی چین پہلے ہی متاثر ہو چکا ہے۔