سچ خبریں: صیہونیوں کے ہاتھوں شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید سید حسن نصر اللہ کے قتل کے جواب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے 200 سے زائد بیلسٹک میزائل داغ کر مقبوضہ علاقوں کی گہرائی کو نشانہ بنایا۔
پاکستان کے سابق نائب وزیر خارجہ احمد خان نے لبنان پر صیہونی حکومت کے حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جرائم امریکی حمایت کی چھتری تلے انجام پا رہے ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کی ڈھٹائی کی ایک وجہ بعض اسلامی ممالک کی بے حسی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق نمائندے نے کہا کہ اسلام کا پیغام امن ہے، لیکن مسلم ممالک خاص طور پر دوسری جنگ عظیم کے بعد کم محفوظ رہے ہیں۔ سب سے زیادہ جنگیں مسلم ممالک میں ہوئی ہیں۔ مسلم ممالک کی سرزمین پر حملہ کیا گیا اور بدقسمتی سے اسلامی ممالک کوئی مناسب ردعمل ظاہر نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ بعض مسلم ممالک میں امریکہ کے فوجی اڈے ہیں۔
پاکستان کے سابق نائب وزیر خارجہ نے ان اسلامی ممالک پر افسوس کا اظہار کیا جنہوں نے امریکہ کو ان ممالک میں فوجی اڈے قائم کرنے کی اجازت دی اور کہا کہ جب امریکہ کے بیشتر اسلامی ممالک میں فوجی اڈے ہیں تو ہم مسلمان کیسے طاقتور بن سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ایران نے صیہونی حکومت کو صادق 2 آپریشن کے بارے میں سخت سبق سکھایا کہ اسلامی ممالک میں سے صرف تہران ہی ایسی کارروائی کر سکتا ہے۔ لیکن اپنے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے اسلامی ممالک کو ایران کا ساتھ دینا چاہیے۔
احمد خان نے مزید کہا کہ ایران، پاکستان، سعودی عرب، مصر، نائیجیریا، ترکی، ملائیشیا اور انڈونیشیا جیسے اسلامی ممالک کو مسئلہ فلسطین کے حل اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے نیٹو جیسا فوجی اتحاد بنانا چاہیے۔