سچ خبریں:امریکی اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ اس ملک میں جاری ہاؤسنگ جمود میں اضافے اور خریداروں کی کمی کی وجہ سے فروخت کنندگان گھروں کی قیمتیں کم کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں جس کے نیتجہ میں ہاؤسنگ مارکیٹ تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
امریکہ میں ہاؤسنگ لون کی شرح سود میں تیزی سے اضافہ، گھروں کی فروخت میں تیزی سے کمی، اور قیمتوں میں ریکارڈ کمی نے اس ملک کی ہاؤسنگ مارکیٹ کی تباہی کے سلسلہ میں خدشات ایجاد کیے ہیں مزید برآں کنٹریکٹ کے تحت مکانات کی تعداد میں مسلسل چوتھے مہینے کمی واقع ہوئی، جو اس شعبے میں نمایاں کمی کی ایک اور علامت ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کساد بازاری کے درمیان ہاؤسنگ مارکیٹ اور بڑی معیشت 2008 کے مالیاتی بحران سے واضح طور پر مختلف ہیں، جب ہاؤسنگ حباب بیٹھ گئی تھی۔
تاہم مکانات کی مجموعی فراہمی محدود ہے کیونکہ جنہوں نے حالیہ برسوں میں ہاؤسنگ لون کی کم شرح سود کے ساتھ مکانات خریدے ہیں وہ ویسے ہی باقی رہیں گے۔
مزید برآں، بہت سے بیچنے والے اپنی مطلوبہ قیمت حاصل کرنے کا بہتر موقع حاصل کرنے کے لیے ہاؤسنگ لون کی شرح سود میں کمی کا انتظار کر رہے ہیں ، یاد رہے کہ اگرچہ گھروں کی قیمتیں سال بہ سال بڑھتی رہتی ہیں، تاہم قیمتیں اتنی زیادہ نہیں ہیں جتنی اس سال کے اوائل میں تھیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس ملک میں ہاؤسنگ مارکیٹ سست پڑ رہی ہے۔