سچ خبریں: روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے آج بدھ کو کہا کہ جہاں ماسکو اور تہران سخت امریکی پابندیوں سے نبرد آزما ہیں، روس ایران کے ساتھ تجارت کو بڑھا رہا ہے اور دونوں ممالک کی معیشتوں کو فروغ دے رہا ہے۔
نوواک نے تہران میں کمپنیوں کے ساتھ ایک کاروباری میٹنگ میں بتایا کہ روس کی جانب سے غیر معمولی دباؤ کے باوجود، ہم تجارتی، اقتصادی، لاجسٹک، سرمایہ کاری، مالیاتی اور بینکنگ تعاون بڑھانے کی راہ پر گامزن ہیں روس اور ایران کے درمیان تجارت میں پہلے سہ ماہ میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نوواک جو روس کے توانائی کے امور کی نگرانی کرنے والے روسی-ایرانی بین الحکومتی کمیشن کے سربراہ ہیں، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تہران کا سفر کیا ہے۔ 2021 میں ممالک کے درمیان تجارت میں 81 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ریکارڈ 3.3 بلین ڈالر تک پہنچ گئا ہے۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ یہ سطح قابل قبول نہیں اور دو طرفہ تجارت کو 10 بلین ڈالر سالانہ تک بڑھانے کا وعدہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق، یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے بہانے اور 2015 میں ایران کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد امریکہ کی طرف سے ایران اور روس دونوں کی توانائی کی صنعتوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔