سچ خبریں:فلسطینی تحریک جہاد اسلامی کے ایک سینئر رکن نے کہا کہ ایران خطے کا واحد ملک ہے جو امریکی صہیونی منصوبوں کے مقابلے میں کھڑا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ایک سینئر رکن احمد المدلل نے کہا ہےکہ یہ تحریک صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بعض عرب حکومتوں کی جلد بازی کے بارے میں خبردار کرتی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ ایک اخلاقی انحراف ہے جو کہ فلسطین کے مرکزی مسئلہ سے توجہ ہٹانے کے لیےکیا گیا ہے ۔
المدل نے کہا کہ تعلقات کو معمول پرلانے کا فائدہ صرف صیہونیوں کو ہےاسرائیلی پر لانا ہےنیز یہ صیہونی حکومت کو فلسطین پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کے خلاف مزید جرائم کرنے کو قانونی حیثیت دے گا، جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رکن نے کہاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مطلب یہ ہے کہ اس حکومت کو محاصرہ ، آباد کاری ، یہودیت ، فلسطینیوں کے قتل اور ان کی جبری نقل مکانی جاری رکھنے کے لیے سبز روشنی دکھائی گئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا مقصد فلسطینی عوام کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام ہونے والی اس حکومت کو عرب اور اسلامی دنیا میں ایک عام حکومت کے طور پر پیش کرنا ہے، المدلل نے کہا کہ عرب حکومتوں کا خیال ہے کہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے ذریعے وہ اپنی بادشاہت برقرار رکھنے کے لیے امریکہ کی رضامندی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ اور اسرائیل عرب حکومتوں کو قائل کرنا چاہتے ہیں کہ ایران اصل دشمن ہے جبکہ ایران واحد ملک ہے جو عرب دنیا میں امریکی صیہونی منصوبوں کے خلاف کھڑا ہے اور مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کرتا ہے۔