سچ خبریں:امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی سینیٹ کے متعدد سینیٹرز نے افغان حکومت کے خلاف ایک نیا پابندیوں کا بل تیار کیا ہے جس کو انہوں نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
فاکس نیوز نے رپورٹ کیا کہ یہ بل جو بائیڈن کی انتظامیہ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور خواتین کی سرگرمیوں اور تعلیم پر پابندی لگانے کے لیے افغان حکومت پر پہلے سے زیادہ پابندیاں لگانے کے لیے دباؤ ڈالتا ہے۔
اگر یہ کارروائی عمل میں آتی ہے تو افغان حکومت کے زیر کنٹرول تمام جائیدادوں کے لین دین کو روک دیا جائے گا اور کابل حکام سے متعلق تمام ویزے کالعدم قرار دے دیے جائیں گے۔
طالبان پابندیوں کے ایکٹ کے عنوان سے اس قانون کا اعلان ریاست اڈاہو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جم ریش جلد ہی 18 دیگر ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ کریں گے۔
سینیٹر ریش نے امریکی کانگریس سے کہا ہے کہ وہ ایس بی ایل کی منظوری کے لیے فوری کارروائی کرے کیونکہ صرف بائیڈن انتظامیہ کا ردعمل افغان حکومت کے مظالم کو کم نہیں کر سکا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹرز کے مطالبات میں کمزور لوگوں کی مدد کے لیے انسانی ہمدردی کے گروپوں تک رسائی کا حق، لوگوں کو افغانستان سے نکلنے کی اجازت، خواتین کے حقوق سمیت انسانی حقوق اور پریس کی آزادی کے حوالے سے ہتھیار ڈالنا شامل ہیں۔