سچ خبریں:جنیوا میں امریکی اور روسی صدور کےدرمیان ہونے والی کل کی میٹنگ پر تنقید کرتے ہوئے سابق امریکی صدر نے کہا کہ "جو بائیڈن” کو "ولادیمیر پوتن” سے ملاقات سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل (بدھ کو) امریکی صدر جو بائیڈن پر روس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بائیڈن کے ساتھ کل ہونے والی ملاقات میں کامیابی حاصل کی ہے اور یہ کہ امریکی صدر کو اس ملاقات سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے،یادرہے کہ کل شام ، پوتن اور بائیڈن نے 10 سالوں میں پہلی بار جنیوا میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا، برطانوی اخبار "ڈیلی میل” کے مطابق ٹرمپ نے اس ملاقات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن نے نہ صرف پوتن سے ملاقات سے کچھ حاصل نہیں کیا بلکہ انتہائی قیمتی "رولنگ اسٹریم” پائپ لائن کو بھی نظر انداز کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی صدر نے روس سے جرمنیمیں قدرتی گیس کی ترسیل کرنے والی اسٹریم 2 پائپ لائن مکمل کرنے والی کمپنی اور اس پائپ لائن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے خلاف پابندیاں ختم کردیں، رپورٹ کے مطابق ، اہم اسٹریم 2 رولنگ پائپ لائن منصوبے کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور بائیڈن ٹرمپ کی سابقہ پالیسیوں کے برخلاف یہ بیان کرچکے ہیں کہ یہ منصوبہ بند کرکے جرمنی سے دشمنی کو روکنا فائدہ مند نہیں ہے، ٹرمپ نے پوتن بائیڈن اجلاس کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کل فاکس نیوز کو بتایا کہ میرا اندازہ یہ ہے کہ مجموعی طور پر ، ہم نے کچھ حاصل نہیں کیا ، ہم نے روس کو ایک بڑا میدان پیش کیا اور ہمیں کچھ حاصل نہیں ہوا، ہم نے رولنگ اسٹریم 2) جو ناقابل یقین حد تک قیمتی تھی،وہ بھی نہیں چھوڑی۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں نے اسٹریم رولنگ پائپ لائن کو روک دیا تاہم بائیڈن نے اسے واپس کردیا گیا اور بدلے میں ہمیں کچھ نہیں ملا ، بائیڈن پوتن ملاقات ایک معمول کا دن تھا،سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ میرے خیال میں یہ ملاقات روس کے لئے اچھی رہی،تاہم امریکہ نے لیے مجھے اس ملاقات سے کوئی نتیجہ نظر نہیں آتا ہے۔