سچ خبریں: روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ امریکیوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ یوکرین کی جنگ میں براہ راست ملوث ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق وزارت نے اعلان کیا کہ یوکرین کی فوج کے ڈپٹی انٹیلی جنس افسر نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہیمارس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے میزائل حملے واشنگٹن کے ساتھ مربوط ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ ناقابل تردید طور پر ثابت کرتا ہے کہ وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون کے دعوے کے برعکس، واشنگٹن یوکرین کے تنازعات میں براہ راست ملوث ہے۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان تمام راکٹ حملوں کے لیے جن کی کیف نے ڈونباس اور دیگر علاقوں کے مختلف علاقوں میں رہائشی علاقوں اور شہری انفراسٹرکچر کے خلاف منظوری دی ہےجن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں عام شہری مارے گئے ہیں یہ بائیڈن حکومت ہے جو براہ راست ذمہ دار ہے۔
کل روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے یوکرین میں ہیمارس کے نام سے مشہور چھ امریکی ہائی موبلٹی میزائل آرٹلری سسٹم کو تباہ کرنے کا اعلان کیا۔
جب کہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے آغاز کو پانچ ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے روس اور یوکرائنی افواج کے درمیان متعدد رابطہ خطوط پر تنازعہ جاری ہے۔ یوکرین کی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ ہیمارس سسٹم کا استعمال کرکے روسی پیش قدمی کو روکا ہے۔