سچ خبریں: چین کے اس اصرار کے باوجود کہ تائیوان اس کی سرزمین کا حصہ ہے جزیرے کے حکام نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کی میزبانی کرتے ہوئے بیجنگ پر عالمی نظام کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا۔
تائیوان کی وزارت خارجہ نے آج بدھ کو دعویٰ کیا کہ چین کا یہ انتباہ کہ جزیرے کے قریب پانیوں میں فوجی مشقوں سے ڈھکے ہوئے علاقوں میں طیارے داخل نہ ہوں ایک اشتعال انگیز عمل ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات بین الاقوامی نظم و ضبط کو چیلنج کرتے ہیں اور تائیوان کو کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے امریکہ سمیت دیگر ممالک سے بات چیت کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
تائپہ کی وزارت دفاع نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ تائیوان کے ارد گرد چین کی فوجی مشقیں ظاہر کرتی ہیں کہ بیجنگ اس مسئلے کو طاقت سے حل کرنا چاہتا ہے، امن سے نہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کی فوج کی جانب سے تائیوان کے گرد براہ راست فائر کی فضائی اور بحری مشقوں کا اعلان اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ آبنائے تائیوان میں مسئلہ کو طاقت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، نہ کہ پرامن طریقے سے۔
ریان نیوز ویب سائٹ کے مطابق وزارت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ تائیوان کے ارد گرد چین کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اگر ضرورت پڑی تو مناسب جوابی اقدامات کرے گی۔