?️
سچ خبریں: غالب ابو زینب، حزبالله کے سیاسی کونسل کے رکن نے صہیونی ریاست کے لبنان پر جاری اور شدت اختیار کرنے والے حملوں، خاص طور پر جنوبی بیروت کے ضاحیه پر حالیہ حملے، کے جواب میں واضح کیا کہ صہیونی دشمن کو لبنان پر اپنی جارحیت جاری رکھنے کے لیے کسی بہانے یا جواز کی ضرورت نہیں، کیونکہ امریکی حکومت نے اسے مکمل چھوٹ دے رکھی ہے، جس کے نتیجے میں حملے جاری ہیں۔
ابو زینب نے العهد ویب سائٹ سے بات چیت میں کہا کہ صہیونی ریاست کا ضاحیه پر بمباری ایک ایسی کوشش ہے جس کا مقصد دنیا کی توجہ دیگر اہم مسائل سے ہٹانا ہے۔ بنجمن نیتن یاہو کا حالیہ خطاب تکبر اور جھوٹ سے بھرا ہوا تھا، جس میں اس نے اپنے داخلی بحرانوں سے بچنے کے لیے فرضی کامیابیوں کا دعویٰ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ وہ اسرائیل کا محافظ ہے اور اسے کسی عدالتی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔ اسے یہ احساس ہو چکا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اور امریکا کی لبنان کے خلاف دباؤ، جسے مورگن اورٹیگس (امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے مشرق وسطی) کی نگرانی میں منظم کیا جا رہا ہے، لبنان اور مزاحمت پر اپنا راستہ مسلط نہیں کر سکے۔
حزبالله کے اس عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت کو غیرمسلح کرنے کا معاملہ، خاص طور پر شیخ نعیم قاسم (حزبالله کے نائب سیکرٹری جنرل) کے واضح موقف کے بعد، ناممکن ہو چکا ہے۔ صہیونیست ایک نیا ڈرامہ رچا رہے ہیں اور لبنانیوں پر یہ تاثر تھوپنا چاہتے ہیں کہ حزبالله کا ہتھیار ان کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو، جو خود گھرے ہوئے ہیں، بیرونی محاذ کھول کر اپنے داخلی بحران سے بچنا چاہتے ہیں اور لبنان کے خلاف دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کا یہ بہانہ کہ ایک خیمے میں حزبالله کے میزائل موجود تھے، صہیونی ریاست کی بین الاقوامی برادری کے سامنے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی اور لبنان پر حملوں کو جائز ٹھہرانے کی کوشش ہے۔
ابو زینب نے اختتام پر کہا کہ حزبالله لبنان کے قومی ڈھانچے کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، اور اسے ختم کرنے کی کوشش درحقیقت لبنان کی قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے کے مترادف ہے۔ لبنان کے اندر کچھ غیرذمہ دار حلقوں کی شیعہ یا حزبالله کو الگ کرنے کی باتیں، ملک کی وحدت کو تباہ کرنے کے برابر ہیں۔
شیخ نعیم قاسم، حزبالله کے نائب سیکرٹری جنرل، نے گزشتہ شب اپنے خطاب میں صہیونیوں کے ضاحیه بیروت پر حالیہ حملے کے جواب میں کہا کہ ان حملوں کا مقصد لبنان پر سیاسی دباؤ بڑھانا ہے، لیکن اس جارحیت کی خاص بات یہ تھی کہ دشمن کے مطابق، یہ امریکا کی منظوری سے کیا گیا۔ دشمن لبنانی شہریوں، کھیتوں اور یہاں تک کہ پری فیبریکٹڈ گھروں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
بھارتی طیاروں کی تباہی کے ناقابلِ تردید شواہد منظر عام پر آگئے
?️ 11 مئی 2025راولپنڈی (سچ خبریں) پاک فضائیہ کی زبردست کارروائی، بھارتی طیاروں کی تباہی
مئی
کیا ایران کے خلاف اسرائیل کے حملے میں امریکہ شریک ہے؟
?️ 26 اکتوبر 2024سچ خبریں: اسی وقت جب اسرائیلی حکومت کی فوج نے ایران پر حملے
اکتوبر
عدالتوں کو اپنی غلطیوں کے نتیجے میں ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کرنا چاہیے
?️ 13 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ یہ عدالت
جولائی
ٹرمپ کے بیٹے کی سوڈانیوں کی توہین
?️ 27 اپریل 2023سچ خبریں:سابق امریکی صدر کے صاحبزادے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے نہایت ہی
اپریل
ہزاروں فرانسیسی شہریوں کا میکرون کے استعفے کا مطالبہ
?️ 18 ستمبر 2022سچ خبریں:سردی کا موسم قریب آنے نیز بجلی اور گیس کی کٹوتی
ستمبر
امریکہ خطے میں امن کی راہ میں رکاوٹ ہے: چین
?️ 25 فروری 2021سچ خبریں:چین کے ایک فوجی ترجمان نے امریکہ پر الزام عائد کیا
فروری
جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کا سیاسی مستقبل
?️ 28 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے سیاسی مستقبل کے بارے میں بات
نومبر
غزہ جنگ بندی معاہدے کی سب سے نمایاں شقیں
?️ 16 جنوری 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی ایک سال
جنوری