سچ خبریں:اسکائی نیوز عربی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے حالیہ دعوؤں میں مشرق وسطی میں عدم استحکام کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا ہے،انھوں نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام کا ایک سبب ہے اور وہ دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، پینٹاگون کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اپنے مفادات اور اپنے شراکت داروں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے خطے میں اپنے سلامتی کے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
انھوں نے دعوی کیا کہ ایران اپنے پڑوسی ممالک کے لیے خطرات کو بڑھا تا چلا جارہا ہے،تاہم ہماری قومی سلامتی ، اپنے عوام کے مفاداتاور خطے میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے مفادات کے تناظر میں ایران ہماری توجہ کا مرکز ہے، انہوں نے کہا کہ یہ غیر ذمہ داری ہوگی کہ پینٹاگون تہران کو اپنی سرگرمیوں سے باز رکھنے پر توجہ نہ دے خاص طور پر اگر وہ ہمارے اور ہمارے شراکت داروں کے مفادات کو نشانہ بنائے، کربی نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ امریکی فوجی تعلقات کا تاریخی اعتبار سے جائزہ لیا اور یمن میں متحدہ عرب امارات کی عسکری سازی کے باوجود دعوی کیا کہ متحدہ عرب امارات ایک ایسا ملک ہے جو پورے خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد دیتا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان نے اپنے انٹرویو کے ایک حصہ میں یمن کے خلاف حملوں میں سعودی عرب کی حمایت بند کرنے پر مبنی امریکی صدر کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صدر کے اس بیان کا مطلب یمن درپیش انسانی بحران کو روکنا ہے جس کا شکار غیر فوجی افراد ہو رہے ہیں، پینٹاگون کے ترجمان نے مزید کہا کہ واشنگٹن سعودی عرب کے لیے یمن کے اندرسے کسی بھی خطرے کے خلاف اس ملک کی عوام ، اس کی سرزمین اور ان کے مفادات کے دفاع میں یمن کے اندر کی جانے والی انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں کی حمایت جاری رکھے گا،انہوں نے شام میں امریکی فوج کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ شام میں ہمارے فوجیوں کی تعداد محدود ہوگی اور صرف داعش کے خلاف جنگ پر توجہ دی جائے گی۔