سچ خبریں: عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے لبنان اور مقبوضہ علاقوں کے درمیان سرحدی مقامات پر فرانسیسی اور امریکی افواج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عرب میڈیا نے پیر کے روز اپنی رپورٹس میں کہا کہ اسرائیل نے سرحدی مقامات پر حزب اللہ کی افواج کے ساتھ فوجی تصادم میں شدت پیدا ہونے سے بچنے کے لیے بعض سرحدی مشاہداتی مقامات کو کنٹرول کرنے میں حزب اللہ کی شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے فرانسیسی فوجی دستوں کی موجودگی کو سرحدی پٹی میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے مشروط کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حزب اللہ کے ساتھ لڑنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
ان ذرائع ابلاغ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ حزب اللہ مقبوضہ فلسطین کے ساتھ سرحدی پٹی میں اپنے متعدد آبزرویشن پوائنٹس کو برقرار رکھے گی لیکن یہ شرط اس وقت نافذ کی جائے گی جب سرحدی مقامات پر لبنانی فوج اور فرانسیسی افواج تعینات ہوں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل یہ بھی چاہتا ہے کہ لبنانی فوج اس ملک کے جنوب میں تنہا رہے۔
اسی تناظر میں ان ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ امریکہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر فوجیں تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے کیونکہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ سرحدی پٹی پر فوجی دستے تعینات کرنے سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو بڑھنے سے روکا جا سکے گا۔
سعودی عرب کے الحدث ٹی وی چینل نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ فرانس لبنان کی طرف والی سرحد کی صورت حال پر نظر رکھے، جب کہ امریکہ اسرائیل کی جانب والی سرحد پر بھی ایسا ہی کرے گا۔
مزید پڑھیں: شمالی محاذ پر حزب اللہ کی عملداری
عرب میڈیا کے مطابق صیہونی حکومت نے یہ بھی درخواست کی ہے کہ جنوبی لبنان میں موجود تمام ہتھیار لبنانی فوج کو منتقل کر دیے جائیں تاکہ حزب اللہ کے ساتھ تنازعہ کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔