سچ خبریں:غزہ پر قبضے کے 170ویں دن غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے مختلف سطحوں پر اس علاقے میں صیہونی حکومت کے جرائم کے اعدادوشمار شائع کیے۔
غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے 170 دن بعد صہیونی قابض فوج نے غزہ کے شمال سے جنوب تک الگ الگ علاقوں میں 2848 قتل عام کیے جس کے دوران 39 ہزار 226 افراد شہید ہوئے۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ پر صیہونی جارحیت میں اب تک 32,226 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور 7000 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں جن میں سے بعض کی لاشیں اب بھی ملبے تلے موجود ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زخمیوں کی تعداد 74 ہزار 518 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ میں صہیونی جرائم کے متاثرین میں 73 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
غزہ کی متذکرہ سرکاری تنظیم کی طرف سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے متاثرین میں سب سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے اور اب تک 14,280 بچے مارے جا چکے ہیں جن میں سے 27 غذائی قلت کے باعث ہلاک ہوئے۔ شمالی غزہ کی پٹی ہار گئی ہے۔
اس بنا پر شہداء میں سے 9,340 خواتین ہیں اور غزہ کی پٹی میں 60,000 حاملہ خواتین کو صحت کی مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔
غزہ کی پٹی میں 17000 بچے اپنے والدین کو کھو چکے ہیں یا لاپتہ ہیں۔
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر سے شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک اس علاقے میں طبی عملے کے شہداء کی تعداد 364 اور شہری دفاع کی ٹیموں کے شہداء کی تعداد 48 تک پہنچ گئی ہے۔
اس کے علاوہ قابضین کے ہاتھوں غزہ میں طبی عملے کی گرفتاری کے 269 مقدمات درج کیے گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر ہسپتالوں کے اندر موجود لوگوں کی مدد کے لیے اپنا مشن سرانجام دے رہے تھے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں تاکید کی گئی ہے کہ غزہ کے شعبہ صحت پر صیہونی حکومت کی مسلسل بمباری اور حملوں میں 32 اسپتال اور 53 صحت مراکز غیر فعال اور 158 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔