سچ خبریں: تل ابیب میں واشنگٹن کے سفیر نے قبل از وقت اپنا کام ختم کر دیا اور اب صیہونی حکومت میں امریکی ناظم الامور کی حیثیت سے ان کی ذمہ داریاں سٹیفنی ہولٹ نے سنبھال لی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل اعلان کیا گیا تھا کہ مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفیر ٹام نائیڈز ذاتی وجوہات کی بنا پر واشنگٹن واپس آنا چاہتے ہیں، تل ابیب میں امریکی سفارت خانے نے ان کی سرگرمیاں ختم کرنے اور ناظم الامور کی تقرری کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن اور نیتن یاہو ایک بار پھر آمنے سامنے؛کیا ہو سکتا ہے؟
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ مسز اسٹیفنی ہولٹ نے صیہونی حکومت میں امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور کے طور پر اپنا کام شروع کر دیا ہے اور تل ابیب میں واشنگٹن کے سفیر ٹام نائیڈز کی ذمہ داری ختم ہو گئی ہے۔
سٹیفنی ہولٹ نے ٹویٹر پیغام میں نے اس بارے میں وضاحت پیش کی اور تل ابیب میں واشنگٹن کے سفیر کی حیثیت سے ٹام نائیڈز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعلان کیا۔
انہوں نے لکھا، سفیر نائڈس، میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آپ کے عزم کے لیے آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور کی حیثیت سے میں امریکہ اور اسرائیل کے درمیان غیر متزلزل تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔
مزید پڑھیں: امریکہ کب تک تھامے گا صیہونیوں کو؟
یاد رہے کہ اسٹیفنی ہولٹ اس سے پہلے عمان اور قبرص میں امریکی سفارت خانے کی نائب کے طور پر کام کر چکی ہیں اور اب وہ تل ابیب میں واشنگٹن کے نئے سفیر کے انتخاب تک مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور کے طور پر اس سفارت خانے کی ذمہ دار رہیں گی۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل ٹام نائیڈز نے باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا کہ انہیں اپنا عہدہ چھوڑنا پڑے گا اور ذاتی وجوہات کی بناء پر واشنگٹن واپس آنا پڑے گا جبکہ میڈیا نے مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت کار کے طور پر ان کی ذمہ داری کے ممکنہ خاتمے کے بارے میں متعدد قیاس آرائیاں کیں۔