سچ خبریں: انٹل انٹرنیشنل نے حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں ملازمت کا اشتہار شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی شخص کے پاس اسرائیلی شہریت ہونی چاہیے۔
عرب 21 نیوز سائٹ کے مطابق، انٹل، جو کئی مخصوص شعبوں میں کام کرتا ہے، نے نوکری کے اشتہار میں کہا تھا کہ اسے متحدہ عرب امارات میں ایک فارم مینیجر کی ضرورت ہے، اور اس شخص کی بھرتی اس کی خصوصی اسرائیلی شہریت سے مشروط ہے۔
ملازمت کی پوسٹنگ نے اماراتی ٹویٹر صارفین میں بڑے پیمانے پر غصے کو جنم دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو اپنے خلاف امتیازی سلوک کے طور پر دیکھا۔ اماراتی کارکنوں نے یہ بھی کہا کہ اشتہار نے سرکاری سبز روشنی کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی اثر و رسوخ کی حد کو دکھایا۔
میرا الحسین نامی ایک اماراتی صارف نے لکھا کہ میں اس اشتہار سے بہت پریشان ہوں کہا جاتا ہے کہ یہ پیشہ ورانہ اہلیت ہے نہ کہ لوکلائزیشن۔ اور پھر عملی طور پر ہم دیکھتے ہیں کہ ایسی قومیں ہیں جو درحقیقت لیبر مارکیٹ میں فوائد سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ کیا یہ غیر قانونی نہیں ہے؟ کیا اب سے قومیں اپنی بے روزگاری ہمیں برآمد کریں گی؟ مجھے نہیں لگتا کہ مجھے برطانیہ میں نوکری کا اشتہار مل جائے گا ۔
تقریباً ایک ہفتہ قبل متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ یہ تل ابیب اور کسی عرب ملک کے درمیان پہلا آزاد تجارتی معاہدہ تھا جس نے کسٹم ٹیرف کو کم یا ختم کیا تھا۔
2020 کے موسم گرما میں متحدہ عرب امارات کی حکومت اور صیہونی حکومت کے درمیان معمول کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے، صیہونی متحدہ عرب امارات کا سفر کر رہے ہیں اور ملک میں کئی ملازمتوں میں کام کر رہے ہیں۔