سچ خبریں:افغان خبر رساں ذرائع نے بتایا ہے کہ کابل میں علمائے کرام کے اجلاس کے آغاز میں جلسہ گاہ کے قریب دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
طلوع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے دار الحکومت کابل میں اسلامی علماء کے اجتماع کے جگہ کے قریب فائرنگ کی آواز سنی گئی، دریں اثنا، طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ کیا کہ اجتماع میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا،سکیورٹی فورسز نے ایک مشکوک مقام پر کئی گولیاں چلائیں۔
تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے منعقدہ مذہبی اسکالرز (لوی جرگہ) کے اجلاس کی جگہ کے قریب مسلسل فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ خبری ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نیشنل فرنٹ فار فریڈم ان افغانستان نے جھڑپ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد طالبان قوتوں کو ختم کرنا ہے۔
یاد رہے کہ قبل ازیں افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے دوسرے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ جمعرات کو کابل میں علمائے کرام اور قبائلی عمائدین کا اجلاس منعقد ہوگا،افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء بدھ کو کابل پہنچیں گے۔