سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے فن لینڈ اور سویڈن سے کہا کہ آنکارا اب بھی ان دونوں ممالک کو نیٹو میں شمولیت سے روک سکتا ہے۔
اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اردوغان نے جمعرات کو نیٹو اتحاد کے اجلاس کے اختتام پر اپنی وارننگ جاری کی۔ امریکہ کی قیادت میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں نیٹو کے ارکان نے باضابطہ طور پر سویڈن اور فن لینڈ کو اتحاد میں شمولیت کی دعوت دی۔
مئی میں ترک صدر نے نیٹو میں شمولیت پر اعتراض کیا، سویڈن اور فن لینڈ پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے اور دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا۔
اردوغان نے سویڈن اور فن لینڈ سے بھی کہا کہ وہ 2019 میں شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کے بعد ترکی پر عائد ہتھیاروں کی پابندیاں ختم کریں۔
اس کے باوجود تینوں ممالک نے منگل کو نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر 10 نکاتی یادداشت پر دستخط کیے۔ اس کے بعد یہ خبر آئی کہ ترکی نے نیٹو میں دو ممالک کی شمولیت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
لیکن اردوغان نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس یادداشت پر دستخط کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ترکی نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو خود بخود قبول کر لیا ہے۔
نیٹو میں نئے ممالک کی شمولیت کے لیے ضروری ہے کہ ان کی رکنیت کی درخواست اتحاد کے تمام اراکین کی طرف سے منظور کی جائے اور پھر ان میں سے ہر ایک کی پارلیمنٹ سے منظوری دی جائے۔
ترک صدر نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کا طرز عمل اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا وہ اپنی رکنیت کی درخواست ترک پارلیمنٹ کو منظوری کے لیے بھیجیں گے یا نہیں۔
اردوغان نے کہا کہ اگر وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں تو ہم ان کی درخواست پارلیمنٹ کو بھیجیں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو اس معاملے کو مسترد کر دیا جائے گا۔