سچ خبریں : انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز (IFRC) نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انتباہ کیا گیا ہے کہ افغانستان دہائیوں میں بدترین خشک سالی اور خوراک کی قلت کی لپیٹ میں ہے اور سردی کے قریب آتے ہی ایک بڑی انسانی تباہی سامنے آ رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ تقریباً 22.8 ملین افراد، افغانستان کی آبادی کا 55 فیصد، شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ شدید خشک سالی نے ملک کے 80 فیصد سے زیادہ حصے کو متاثر کیا ہے، خوراک کی پیداوار کو مفلوج کر دیا ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال افغانستان میں تقریباً 700,000 افراد بے گھر ہو کر تقریباً 3.5 ملین اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں، ان سبھی کو شدید سردیوں کا سامنا ہے کیونکہ افغانستان کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت -20 ڈگری سیلسیس تک گر گیا ہے۔
ایشیا پیسیفک انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کے ڈائریکٹر الیگزینڈر میتھیو نے کہا یہ افغانوں کو درپیش بدترین خشک سالی اور قحط کا بحران ہے آنے والے مہینوں میں کسی انسانی تباہی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر بہت تیزی سے کارروائی کی جانی چاہیے۔
میتھیو جنہوں نے افغانستان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے کابل کا سفر کیا حال ہی میں نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی اور متعدد دیگر طالبان عہدیداروں سے ملاقات کی۔