سچ خبریں:اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے خواراک کی بڑھتی قیمتوں کی بنا پر افریقہ کو غیر معمومی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔
الجزیرہ چینل کی ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے جمعرات کے روز خبردار کیا کہ افریقی براعظم کو یوکرین پر روس کے حملے کے نتیجے میں خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے بے مثال بحران کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یوکرین میں تنازعہ اور ماسکو کے خلاف مغربی پابندیوں نے گندم، کیمیائی کھاد اور دیگر اشیا کی سپلائی میں خلل ڈالا جو افریقہ کے لیے پہلے ہی ایک مسئلہ تھا جو موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں مشکلات کا شکار تھا اور کورونا کی وبا، وہ اضافی مشکلات پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔
افریقہ میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے چیف اکنامسٹ ریمنڈ گلپن نے جمعہ کو کہا کہ یہ افریقی براعظم کے لیے ایک بے مثال بحران ہے،ہم براعظم کی جی ڈی پی میں کمی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلپن نے کہا کہ مہنگائی میں تیزی سے اضافہ خاص طور پر جنوبی افریقہ، زمبابوے اور سیرا لیون جیسے ممالک کے لیے پریشان کن ہے۔
یاد رہے کہ بہت سے افریقی ممالک روس اور یوکرین سے خوراک اور کیمیائی کھادوں کی درآمد پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، دونوں ممالک، جو اس سال فروری سے جنگ میں ہیں، گندم، اناج، کینولا اور سورج مکھی کے تیل کے بڑے برآمد کنندگان ہیں، یاد رہے کہ کچھ افریقی ممالک میں 80 فیصد تک گندم کی ضروریات روس اور یوکرین سے درآمدات کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں۔