سچ خبریں:رمضان المبارک کا مہینہ آجانے کے باوجود افغانستان میں طالبان کے حملے جاری ہیں جبکہ یہ اپنے آپ کو اسلامی حکومت قائم کرنے کے دعویدار کہلاتے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں رمضان المبارک کا مہینہ ہونےکے باوجود طالبان کے حملے جاری ہیں جن میں آئے روز متعدد افراد جاں بحق ہو رہے ہیں،اسی سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے ان دہشتگردوں نےاس ملک کےصوبے غور اور پروان میں حملے کئے جن میں 5 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والے افراد میں 3 طالب علم اور پولیس اہلکار سمیت حکومتی عہدیدار شامل ہے۔
پہلا واقعہ صوبے غور میں پیش آیا جہاں طالبان نے گاڑی روک کر 4 افراد کو گولیاں ماردیں جب کہ پروان میں طالبان نے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا۔
سکیورٹی حکام کے مطابق طالبان حملہ کے بعد فرار ہوگئے جب کہ حملے میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، تاہم حملے سے متعلق طالبان کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا،دوسری جانب ترکی میں ہونے والے افغان امن اجلاس میں طالبان نے یہ کہتے ہوئے شرکت کرنے سے انکار کردیا کہ جب تک غیر ملکی افواج ہمارے ملک میں موجود رہیں گی ہم کسی بھی اجلاس یا کانفرانس میں شریک نہیں ہوں گے،جس کے بعد کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ استنبول میں افغان حکومت، طالبان اور دیگر فریقین کے درمیان ہونے والی مجوزہ امن کانفرنس طالبان کی جانب سے شرکت سے انکار پر ملتوی کر دی گئی ہے۔ ترک وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والی امن کانفرنس اب رمضان کے اختتامی دنوں میں ہوگی اور اس کے لیے طالبان کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔