اسرائیل کا نیا منصوبہ قاہرہ کے امن معاہدے کو ختم کر دے گا: مصری ذرائع

اسرائیل

?️

واضح رہے کہ اس میں 60 روزہ جنگ بندی کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی شامل ہے، ایک خطرناک اقدام ہے جو بین الاقوامی کوششوں کو جنگ بند کرانے میں ناکام بنا دے گا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ تل ابیب کا یہ منصوبہ مصر کو ایک غیرمعمولی سیاسی اور سلامتی بحران میں ڈال دے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح مصری فوجیوں کو غزہ کی جنوبی سرحد پر واقع رفح میں فلسطینیوں کے سامنے کھڑا ہونا پڑے گا۔ یہ واقعہ قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان امن معاہدے کو ختم کر سکتا ہے، کیونکہ اس معاہدے کے تحت مصر کی قومی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی سرحدی علاقوں میں آبادیاتی ڈھانچے میں تبدیلی کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ریاست غزہ کی پٹی کے تقریباً نصف حصے پر قبضہ کرنے اور فلسطینی مہاجرین کو رفح کی طرف منتقل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ انہیں غزہ سے مکمل طور پر بے دخل کیا جا سکے۔

مشہور خبریں۔

کیا صیہونی غزہ میں زمینی حملہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں؟صیہونی تجزیہ نگار کا اظہارخیال

?️ 12 نومبر 2023سچ خبریں: اردن کے عسکری تجزیہ کار فائز الدویری نے تل ابیب

یوم علی پر سخت سیکیورٹی انتطامات، ملیر سے نکلنے والا جلوس پر امن طور پر اختتام پذیر

?️ 22 مارچ 2025کراچی: (سچ خبریں) ملک بھر میں یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ

ہماری قوم قابضین کے ساتھ کسی بھی جنگ کے لیے تیار ہیں: حماس

?️ 9 اپریل 2022سچ خبریں:  حماس کے ترجمان عبداللطیف القانو نے جنین کیمپ پر صیہونی

جوڈیشل کمیشن کی منظوری کے باوجود جج کا تقرر نہ کرنے پر اٹارنی جنرل عدالت طلب

?️ 8 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) جوڈیشل کمیشن کی منظوری کے باوجود سینئر وکیل طارق

گورنر پنجاب نے فلسطین کے لئے 100 ملین روپے کا اعلان کیا

?️ 19 مئی 2021لاہور (سچ خبریں) لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بزنس

سیاسی بحران میں ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرات میں اضافہ

?️ 17 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹ سے بچانے والے 5

غزہ کے عوام کی حمایت میں ڈبلن سٹی کونسل کی عمارت پر فلسطینی پرچم لہرایا گیا

?️ 5 دسمبر 2023سچ خبریں:فلسطینی پرچم ڈبلن سٹی کونسل پر سات روز تک لہرائے گا۔

امریکہ اور یورپی ممالک برے وقت میں ہمارے کام نہیں آئے:یوکرائنی صدر

?️ 27 فروری 2022سچ خبریں:یوکرائن کے صدر نے امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے